کلام محمود

حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد، المصلح موعود خلیفۃ المسیح الثانیؓ

بآواز
  • 1. چھوڑ کر چل دئے میدان کو دو ماتوں سے
  • 2. آنکھ میں وہ ہماری رہے ابتدا یہ ہے
  • 3. عاشق تو وہ ہے جو کہ کہے اور سُنے تِری
  • 4. وُہ گلِ رعنا کبھی دِل میں جو مہماں ہوگیا
  • 5. وُہ آئے سامنے منہ پر کوئی نقاب نہ تھا
  • 6. دل دے کے ہم نے ان کی محبت کو پالیا
  • 7. کُھلے جو آنکھ تو لوگ اس کو خواب کہتے ہیں
  • 8. آ آ کہ تِری راہ میں ہم آنکھیں بچھائیں
  • 9. سُنانے والے افسانے ہما کے
  • 10. بتاؤں تمہیں کیا کہ کیا چاہتا ہوں
  • 11. عِشق نے کردیا خراب مجھے
  • 12. اے بے یاروں کے یار نِگاہِ لُطف غریب مُسلماں پر
  • 13. عقبیٰ کو بُھلایا ہے تُو نے تُو احمق ہے ہشیار نہیں
  • 14. حریمِ قدس کے ساکن کو نام سے کیا کام
  • 15. چاند چمکا ہے گال ہیں ایسے
  • 16. جو دل پہ زخم لگے ہیں مجھے دکھا تو سہی
  • 17. نِکل گئے جو تِرے دل سے خار کیسے ہیں
  • 18. تم نظر آتے ہو ذرّہ میں غائب بھی ہو تم
  • 19. اے شاہِ معالی ! آ بھی جا
  • 20. اِرادے غیر کے ناگفتنی ہیں
  • 21. زمیں کا بوجھ وہ سَر پر اُٹھائے پھرتے ہیں
  • 22. یہ کیسی ہے تقدیر جو مِٹتے نہیں مٹتی
  • 23. آنکھ گر مشتاق ہے جلوہ بھی تو بیتاب ہے
  • 24. قید کافی ہے فقط اس حُسنِ عالمگیر کی
  • 25. توبہ کی بیل چڑھنے لگی ہے منڈھے پہ آج
  • 26. سَر پہ حاوی وہ حماقت ہے کہ جاتی ہی نہیں
  • 27. ایک دِل شیشہ کی مانند ہوا کرتا ہے
  • 28. جو کچھ بھی دیکھتے ہو فقط اس کا نور ہے
  • 29. اس کی رعنائی مِرے قلبِ حزیں سے پُوچھئے
  • 30. جونہی دیکھا انہیں چشمہ محبت کا اُبل آیا
  • 31. آؤ تمہیں بتائیں محبت کے راز ہم
  • 32. جب وہ بیٹھے ہوئے ہوں پاس مِرے
  • 33. عاشِقوں کا شوقِ قُربانی تو دیکھ
  • 34. کیا آپ ہی کو نیزہ چبھونا نہیں آتا
  • 35. لگ رہی ہے جہاں بھر میں آگ
  • 36. دُنیا میں یہ کیا فِتنہ اُٹھا ہے مِرے پیارے
  • 37. کُفر کی طاقتوں کا توڑ ہیں ہم
  • 38. وُہ دل کو جوڑتا ہے تو ہیں دلفگار ہم
  • 39. اُلفت اُلفت کہتے ہیں پر دل اُلفت سے خالی ہے
  • 40. اَرے مُسلِم! طبیعت تیری کیسی لا ابالی ہے
  • 41. دل کعبہ کو چلا مِرا بُت خانہ چھوڑ کر
  • 42. ہے مدّت سے شیطان کے ہاتھ آئی
  • 43. دِلبر کے دَر پہ جیسے ہو، جانا ہی چاہیے
  • 44. ہے تاروں کی دُنیا بہت دُور ہم سے
  • 45. آدم سے لے کر آج تک پیچھا تِرا چھوڑا نہیں
  • 46. میں نے مانا میرے دلبر تِری تصویر نہیں
  • 47. مَر رہا ہے بھوک کی شدّت سے بیچارہ غریب
  • 48. بڑھتی رہے خدا کی محبت خدا کرے
  • 49. دید کی راہ بتائی تھی ہے تیرا احسان
  • 50. کرو جان قربان راہِ خدا میں
  • 51. اے خدا! دل کو مِرے مزرعِ تقویٰ کردیں
  • 52. میرے آقا! پیش ہے یہ حاصلِ شام و سحر
  • 53. ہوئی طے آدم و حَوّا کی منزل اُنس و قربت سے
  • 54. بَلَا کی آگ برستی ہے آسماں سے آج
  • 55. ایک دل شیشہ کی مانند ہوا کرتا ہے
  • 56. آمد کا تیری پیارے ہو انتظار کب تک
  • 57. جنابِ مولوی تشریف لائیں گے تو کیا ہوگا
  • 58. خُدا کی رحمت سے مہرِ عالم افق کی جانب سے اُٹھ رہا ہے
  • 59. قدموں میں اپنے آپ کو مولا کے ڈال تُو
  • 60. دل دے کے مُشت خاک کو دلدار ہوگئے
  • 61. روتے روتے ہی کٹ گئیں راتیں
  • 62. اس کی چشمِ نیم وا کے میں بھی سرشاروں میں ہوں
  • 63. یا فاتحِ رُوحِ ناز ہو جا
  • 64. گو بحرِ گنہ میں بے بس ہوکر
  • 65. ہو فضل تیرا یارب یا کوئی اِبتلا ہو
  • 66. نکال دے میرے دل سے خیال غیروں کا
  • 67. پڑے سو رہے ہیں جگادے ہمیں
  • 68. عشقِ خُدا کی مَے سے بھرا جام لائے ہیں
  • 69. ہے بھاگتی دُنیا مجھے دیوانہ سمجھ کر
  • 70. لاکھ دوزخ سے بھی بَدتر ہے جُدائی آپ کی
  • 71. اے محمدؐ ! اے حبیبِ کردگار
  • 72. میرے تیرے پیار کا ہو رازداں کوئی نہ اور
  • 73. صُبح اپنی دانہ چیں ہے شام اپنی ملک گیر
  • 74. وہ علم دے جو کتابوں سے بے نیاز کرے
  • 75. گناہوں سے بھری دُنیا میں پیدا کردیا مُجھ کو
  • 76. خَم ہورہی ہے میری کم جسم چُور ہے
  • 77. قطعات
  • 78. الہامی قطعہ، متفرق اشعار
  • 79. اپنے کرم سے بخش دے میرے خدا مجھے
  • 80. پڑھ لیا قرآن عبدالحی نے
  • 81. میاں اسحٰق کی شادی ہوئی ہے آج اے لوگو
  • 82. یاد ایّام کہ تھے ہند پہ اندھیر کے سال
  • 83. مثل ہوش اڑ جائیں گے اس زلزلہ آنے کے دن
  • 84. وُہ قصیدہ مَیں کروں وصفِ مسیحا میں رقم
  • 85. غُصّہ میں بھرا ہوا خّدا ہے
  • 86. جدھر دیکھو اَبرِ گُنہ چھا رہا ہے
  • 87. گناہ گاروں کے دردِ دل کی بس اِک قرآن ہی دَوا ہے
  • 88. دوستو! ہرگز نہیں یہ ناچ اور گانے کے دن
  • 89. ہر چار سُو ہے شُہرہ ہوا قادیان کا
  • 90. اے مولویو! کچھ تو کرو خوف خدا کا
  • 91. یوں الگ گوشئہ ویراں میں جو چھوڑا ہم کو
  • 92. کیوں ہو رہا ہے خرّم و خوش آج کل جہاں
  • 93. نہ کچھ قوّت رہی ہے جسم و جاں میں
  • 94. نشان ساتھ ہیں اتنے کہ کچھ شمار نہیں
  • 95. ظہورِ مہدی آخر زماں ہے
  • 96. محمدؐ پر ہماری جاں فِدا ہے
  • 97. بابِ رحمت خود بخود پھر تم پہ وَا ہوجائے گا
  • 98. یا الٰہی! رحم کر اپنا کہ مَیں بیمار ہوں
  • 99. اے مِرے مولٰی! مِرے مالک ! مِری جاں کی سِپر!
  • 100. کوئی گیسو مِرے دل سے پریشاں ہو نہیں سکتا
  • 101. وُہ خواب ہیں میں گر نظر آتے تو خوب تھا
  • 102. مَیں نے جِس دن سے ہے پیارے تیرا چہرہ دیکھا
  • 103. کیا جانئے کہ دل کو مِرے آج کیا ہوا
  • 104. قِصّہٴ ہجر ذرا ہوش میں آلُوں تو کہوں
  • 105. وُہ چہرہ ہر روز ہیں دکھاتے رقیب کو تو چُھپا چُھپا کر
  • 106. آؤ محمود! ذرا حال پریشاں کردیں
  • 107. مُجھ سا نہ اس جہاں میں کوئی دل فگار ہو
  • 108. ہائے وُہ دل کہ جِسے طرزِ وفا یاد نہیں
  • 109. وُہ نکاتِ معرفت بتلائے کون
  • 110. مَئے عشقِ خدا میں سخت ہی مخمور رہتا ہوں
  • 111. جگہ دیتے ہیں جب ہم ان کو اپنے سینہ و دل میں
  • 112. یہیں سے اگلا جہاں بھی دکھا دیا مجھ کو
  • 113. دِل پھٹا جاتا ہے مثلِ ماہئی بے آب کیوں
  • 114. عہد شکنی نہ کرو اہلِ وفا ہو جاؤ
  • 115. وُہ قیدِ نفس دنی سے مجھے چُھڑائیں گے کب
  • 116. دَرد ہے دل میں مِرے یا خار ہے
  • 117. خُدا سے چاہیئے ہے لو لگانی
  • 118. کیا سبب مَیں ہوگیا ہوں اس طرح زارونزار
  • 119. دوڑے جاتے ہیں باُمّیدِ تمنّا سوئے باب
  • 120. اے چشمہٴ عِلم و ہدٰی اے صاحبِ فہم و ذکا
  • 121. محمود! بحالِ زار کیوں ہو؟
  • 122. نہ مَے رہے نہ رہے خُم نہ سے سبُو باقی
  • 123. مِلّتِ احمد کے ہمدردوں میں غمخواروں میں ہوں
  • 124. محمد عربی ؐ کی ہو آل میں برکت
  • 125. آہ دُنیا پہ کیا پڑی اُفتاد
  • 126. ہے دستِ قبلہ نما لا الہ الا اللہ
  • 127. غم اپنے دوستوں کا بھی کھانا پڑے ہمیں
  • 128. مِری تدبیر جب مجھ کو مصیبت میں پھنساتی ہے
  • 129. تِری محبّت میں میرے پیارے ہر اک مصیبت اُٹھائیں گے ہم
  • 130. نو نہالانِ جماعت مجھے کچھ کہنا ہے
  • 131. یاد جِس دل میں ہو اس کی وُہ پریشان نہ ہو
  • 132. آریوں کو میری جانب سے سُنائے کوئی
  • 133. ساغرِ حُسن تو پُر ہے کوئی مَے خوار بھی ہو
  • 134. مجھ سے ملنے میں انہیں عُذر نہیں ہے کوئی
  • 135. مَیں تِرا دَر چھوڑ کر جاؤں کہاں
  • 136. طُور پہ جلوہ کُناں ہے وہ ذرا دیکھو تو
  • 137. حقیقی عِشق گر ہوتا تو سچّی جستجو ہوتی
  • 138. مَلَک بھی رشک ہیں کرتے وُہ خوش نصیب ہوں مَیں
  • 139. میرے مولٰی مری بگڑی بنانے والے
  • 140. پیٹھ میدانِ وغا میں نہ دکھائے کوئی
  • 141. پردہٴ زلفِ دوتارُخ سے ہٹالے پیارے
  • 142. کیوں غلامی کروں شیطاں کی خُدا کا ہو کر
  • 143. ہے رضائے ذاتِ باری اب رضائے قادیاں
  • 144. مَیں تو کمزور تھا اس واسطے آیا نہ گیا
  • 145. صید و شکارِ غم ہے تُو مسلمِ خستہ جان کیوں
  • 146. اہل پیغام! یہ معلوم ہوا ہے مُجھ کو
  • 147. نہیں ممکن کہ مَیں زندہ رہوں تم سے جُدا ہو کر
  • 148. مریم نے کیا ہے ختم قرآں
  • 149. دل مِرا بے قرار رہتا ہے
  • 150. یارو! مسیحِ وقت کی تھی جن کی انتظار
  • 151. کونسا دل ہے جو شرمندہٴ احسان نہ ہو
  • 152. ہوتا تھا کبھی مَیں بھی کسی آنکھ کا تارا
  • 153. پوُچھو جو اُن سے زُلف کے دیوانے کیا ہوئے
  • 154. ہم انہیں دیکھ کے حیران ہوئے جاتے ہیں
  • 155. بخش دو رحم کرو شکوے گلے جانے دو
  • 156. تُو وہ قادر ہے کہ تیرا کوئی ہمسر ہی نہیں
  • 157. مرے ہمراز بیشک دل محبت کا ہے پیمانہ
  • 158. پہنچائیں در پہ یار کے وہ بال و پَر کہاں
  • 159. سعئی پیہم میری ناکام ہوئی جاتی ہے
  • 160. یہ خاکسار نابکار دِلبر وہی تو ہے
  • 161. تِرے دَر پر ہی میری جان نِکلے
  • 162. ہے زمیں پر سَر مِرا لیکن وہی مسجود ہے
  • 163. مَیں تہمیں جانے نہ دُوں گا
  • 164. اِک عمر گذر گئی ہے روتے روتے
  • 165. مَیں اپنے پیاروں کی نسبت ہر گز نہ کروں گا پسند کبھی
  • 166. خُدایا اے مِرے پیارے خُدایا
  • 167. مِرا دل ہوگیا خوشیوں سے معمور
  • 168. چَھلک رہا ہے مِرے غم کا آج پیمانہ
  • 169. کر رحم اے رحیم! مِرے حالِ زار پر
  • 170. آہ پھر موسمِ بہار آیا
  • 171. اے چاند تجھ میں نُور خدا ہے چمک رہا
  • 172. دشمن کو ظلم کی بَرچھی سے تم سینہ و دل برمانے دو
  • 173. پڑھ چکے احرار بس اپنی کتابِ زندگی
  • 174. میری نہیں زبان جو اس کی زباں نہیں
  • 175. موت اس کی رَہ میں گر تمہیں منظور ہی نہیں
  • 176. ذرا دل تھام لو اپنا کہ اِک دیوانہ آتا ہے
  • 177. کل دوپہر کو ہم جب تم سے ہوئے تھے رُخصت
  • 178. نہیں کوئی بھی مناسبت رہِ شیخ و طرزِ ایاز میں
  • 179. ہم کِس کی مَحبت میں دوڑے چلے آئے تھے
  • 180. بادہٴ عرفاں پلادے ہاں پلادے آج تُو
  • 181. یوں اندھیری رات میں اے چاند تُو چمکا نہ کر
  • 182. یہ نُور کے شعلے اُٹھتے ہیں میرا ہی دل گرمانے کو
  • 183. اِک دن جو آہ دِل سے ہمارے نِکل گئی
  • 184. مِری رات دن بس یہی اک صَدا ہے
  • 185. زخمِ دل جو ہوچکا تھا مدّتوں سے مُندَمِل
  • 186. ایمان مُجھ کے دیدے عرفان مجھ کو دیدے
  • 187. گھر سے میرے وُہ گلعذار گیا
  • 188. بادلِ ریش و حالِ زار گیا
  • 189. اے میری جاں ہم بندے ہیں اک آقا کے آزاد نہیں
  • 190. وُہ میرے دل کو چُٹکیوں میں مَل مَل کر یُوں فرماتے ہیں
  • 191. مرثیہ حضرت سیدہ اُمّ طاہر
  • 192. وُہ یار کیا جو یار کو دل سے اُتار دے
  • 193. کبھی حضور میں اپنے جو بار دیتے ہیں
  • 194. ذرّہ ذرّہ میں نشاں مِلتا ہے اس دِلدار کا
  • 195. دستِ کوتاہ کو پھر درازی بخش
  • 196. اے حُسن کے جادو مجھے دیوانہ بنادے
  • 197. فیضان محمدی ؐ
  • 198. تعریف کے قابل ہیں یا ربّ تِرے دیوانے
  • 199. معصیّت و گناہ سے دِل مِرا داغدار تھا
  • 200. ہمنشیں تجھ کو ہے اِک پُر اَمن منزل کی تلاش
  • 201. اللہ کے پیاروں کو تم کیسے بُرا سمجھے
  • 202. دردِ نہاں کا حال کسی کو سُنائیں کیا
  • 203. یا رازق الثقلین (عربی)
  • 204. شاخِ طُوبیٰ پہ آشیانہ بنا
  • 205. بٹھا نہ مَسنَد پہ پاس اپنے
  • 206. نگاہوں نے تری مجھ پر کیا ایسا فسوں ساقی
  • 207. مُرادیں لُوٹ لِیں دیوانگی نے
  • 208. عِشق و وَفا کی راہ دکھایا کرے کوئی
  • 209. مَردوں کی طرح باہر نکلو اور ناز و ادا کو رہنے دو
  • 210. ہوا زمانہ کی جب بھی کبھی بگڑتی ہے
  • 211. ذکر خدا پہ زور دے، ظلمت دل مٹائے جا
  • 212. مَسْحور کر دیا مُجھے دیوانہ کردیا
  • 213. ہو چکا ہے ختم اب چکّر تِری تقدیر کا