سیدنا حضرت خلیفة المسیح الرابع کا مختصر سوانحی خاکہ

حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد خلیفة المسیح الرابع ؒ 18؍ دسمبر 1928ء بروز منگل بمطابق 5؍ رجب 1347ھ حضرت مصلح موعود ؓ کے ہاں حضرت سیدہ مریم بیگم صاحبہ (امّ طاہر) کے بطن سے قادیان دارالامان میں پیدا ہوئے۔ اگلے دن ریل کی آمد کی وجہ سے قادیان میں جشن کا سماں تھا۔

  • آپ نے اپنے بزرگ والدین کی نگرانی میں قادیان کی مقدس سرزمین میں پرورش پائی۔
  • ابتدائی تعلیم قادیان سے ہی حاصل کی اور 1944ء میں تعلیم الاسلام ہائی سکول قادیان سے میٹرک پاس کیا۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے ایف ایس سی اور بی۔اے پرائیوٹ کیا۔
  • 5؍مارچ 1944ء میں آپ کی والدہ ماجدہ حضرت سیدہ مریم بیگم صاحبہ انتقال کرگئیں۔
  • 1947ء میں تقسیم برصغیر کے وقت حفاظت مرکز قادیان کی ڈیوٹیاں دیں اور پھر ہجرت پاکستان۔
  • 7؍ دسمبر 1949ء کو جامعہ احمدیہ ربوہ میں داخلہ لیا اور 1953ء میں شاہد کی ڈگری حاصل کی۔
  • 1955ء میں مزید تعلیم کیلئے لندن گئے۔ لندن یونیورسٹی میں داخلہ لے کر انگریزی صوتیات کا مضمون منتخب کیا اور انگریزی میں مہارت حاصل کی۔ 4؍ اکتوبر 1957ء کو آپ پاکستان واپس تشریف لائے۔
  • 5؍ دسمبر 1957ء کو حضرت مصلح موعود ؓ نے آپ کا نکاح حضرت سیدہ آصفہ بیگم بنت صاحبزادی امتہ السلام صاحبہ، صاحبزادہ مرزا رشید احمد صاحب کے ساتھ پڑھایا۔9؍ دسمبرکو شادی اور 11؍ دسمبر کو دعوت ولیمہ ہوئی۔
  • 1958ء میں وقف جدید انجمن احمدیہ کا قیام ہوا۔ حضرت مصلح موعود نے عہدے داروں میں سب سے پہلے نام آپ کا لکھا پھر ناظم ارشاد وقف جدید مقرر فرمایا۔اس عہدہ پر آپ انتخاب خلافت تک فائز رہے۔
  • 1960ء کے جلسہ سالانہ پر پہلی دفعہ تقریر فرمائی۔
  • 1962ء میں حضور کی کتاب’’ مذہب کے نام پر خون‘‘ شائع ہوئی۔
  • 1966ء تا 1969ء صدر خدام الاحمدیہ مرکزیہ رہے۔
  • 1970ء ڈائریکٹر فضل عمر فاؤنڈیشن کے طور پر تقرری۔
  • 1974ء حضرت خلیفة المسیح الثالث ؒ کی قیادت میں پاکستان کی قومی اسمبلی میں شریک ہونے والے احمدیہ وفد میں نمائندگی۔
  • 1975ء آپ کی تالیف سوانح فضل عمر جلد اوّل کی اشاعت۔
  • یکم جنوری 1979ء صدر انصاراللہ مرکزیہ کے عہدے پر انتخاب جس پر آپ تا انتخاب خلافت فائز رہے۔
  • اولاد: آپ کو اللہ تعالیٰ نے چار بیٹیوں سے نوازا۔ صاحبزادی شوکت جہاں صاحبہ (ولادت 1960ء)، صاحبزادی فائزہ لقمان صاحبہ (ولادت 1961ء)، صاحبزادی یاسمین رحمان مونا(ولادت ستمبر 1971ء)، صاحبزادی عطیة الحبیب طوبیٰ (ولادت 1974ء)

دور خلافت

  • 10؍ جون 1982ء کو آپ کو حضرت مسیح موعود ؑ کا چوتھا خلیفہ منتخب کرلیا گیا۔ اسی روز آپ نے حضرت خلیفة المسیح الثالث ؒ کی نماز جنازہ پڑھائی۔ 11؍جون کو اپنے دور خلافت کا پہلا خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا۔
  • جولائی 1982ء دورہ یورپ کیلئے روانگی۔ 10؍ ستمبر کو مسجد بشارت سپین کا افتتاح فرمایا۔
  • 29؍ اکتوبر 1982ء کو مسجد اقصیٰ ربوہ میں بیوت الحمد منصوبہ کا اعلان فرمایا۔
  • 15؍ دسمبر 1982ء امریکہ کے لئے پانچ نئے مشن ہاؤسز اور مساجد کی تحریک فرمائی۔
  • 25؍ دسمبر 1982ء مرکزی مجلس صحت کا قیام۔
  • 26 تا 28 دسمبر 1982ء دور خلافت کا پہلا جلسہ سالانہ ربوہ میں ہوا۔
  • 28؍ جنوری 1983ء تحریک دعوت الی اللہ کا منظم آغاز۔
  • یکم اپریل 1983ء آپ کے دور کی پہلی مجلس مشاورت۔
  • 11؍ اپریل 1983ء دارالضیافت کے جدید بلاک کی بالائی منزل کا سنگ بنیاد رکھا۔
  • اگست 1983ء حضور انور کا دورہ مشرق بعید و آسٹریلیا۔ بیت الہدیٰ آسٹریلیا کا سنگ بنیاد۔
  • 26 تا28 ؍ دسمبر 1983ء جلسہ سالانہ ربوہ جو ربوہ میں آپ کے دور کا آخری جلسہ سالانہ تھا۔ پونے تین لاکھ افراد کی شرکت۔
  • 30؍ مارچ تا یکم اپریل 1984ء جماعت احمدیہ کی مجلس مشاورت آپ کی صدارت میں ربوہ میں ہونیوالی آخر مجلس شوریٰ۔
  • 20؍ اپریل 1984ء پاکستان میں آخری خطبہ جمعہ اسلام آباد میں ارشاد فرمایا۔
  • 26؍ اپریل 1984ءبیت المبارک میں بعد نماز عشاء احباب سے خطاب ، 29؍ اپریل کو سفر یورپ کے لئے ربوہ سے روانگی اور 30؍ اپریل کو بحفاظت الٰہی آپ لندن پہنچ گئے۔
  • 4؍ مئی 1984ء قیام لندن کے دور کا پہلا خطبہ جمعہ
  • 20؍ جولائی 1984ء تا 17؍ مئی 1985ء تک حکومت پاکستان کے قرطاس ابیض کے جواب میں خطبات کا سلسلہ جو اپ ’’ زھق الباطل‘‘ کے نام سے شائع ہوچکے ہیں۔
  • 14؍ مارچ 1986ء اسیران اور شہداء کے لواحقین کے لئے سیدنا بلال فنڈ کی تحریک جاری فرمائی۔
  • 20؍ ستمبر 1986ء مسجد بیت الاسلام کینیڈا کا سنگ بنیاد رکھا۔
  •  3؍ اپریل 1987ء وقف نو کی عظیم الشان تحریک کا اعلان۔
  • یکم اگست 1987ء نائجیریا کے دو بادشاہوں کو حضرت مسیح موعود ؑ کے کپڑوں کا تبرک عنایت فرمایا۔
  • جنوری 1988ء حضور انور کا مغربی افریقہ کے ممالک کا پہلا دورہ۔
  • 10؍جون 1988ء تمام جماعت کی نمائندگی میں حضور انور نے تمام معاندین کو مباہلہ کا چیلنج دیا۔ جس کے بعد کئی عظیم الشان نشان ظاہر ہوئے۔
  • اگست 1988ء حضور کا مشرقی افریقہ کے ممالک کا پہلا دورہ۔
  • 23؍ مارچ 1989ء صد سالہ جشن تشکر کا آغاز۔ ربوہ میں جشن منانے پر پابندی لگادی گئی۔
  • جولائی 1989ءحضور انور کا دورہ مشرق بعید۔
  • 3؍ نومبر 1989ء تمام ممالک میں ذیلی تنظیموں کے صدارتی نظام کا اعلان۔
  • 10؍ نومبر  1989ء Friday the 10th  کا رویا پورا ہوا اور دیوار برلن گرادی گئی۔
  • 24؍ نومبر 1989ء پانچ بنیادی اخلاق اختیار کرنے کی تحریک فرمائی۔
  • دسمبر 1991ء حضور انور کا تاریخی سفر قادیان۔ ۱۰۰ ویں جلسہ سالانہ سے خطابات۔
  • 31؍ جنوری 1992ء حضور انور کا خطبہ جمعہ پہلی بار مواصلاتی سیارے کے ذریعہ یورپ میں دیکھا اور سنا گیا۔
  • 3؍ اپریل 1992ء حضور کی حرم حضرت سیدہ آصفہ بیگم صاحبہ کی وفات۔
  • جلسہ سالانہ برطانیہ 1992ء براہ راست ٹیلی ویژن پر دکھایا گیا۔
  • 21؍ اگست  1992 ء حضور کے خطبات چار براعظموں میں نشر ہونے شروع ہوئے۔
  • 17؍ اکتوبر 1992ء مسجد بیت الاسلام کینیڈا کا افتتاح فرمایا۔حضور کے خطبات کینیڈا سے براہ راست نشر ہوئے۔
  • 26 تا 28 دسمبر1992ء جلسہ سالانہ قادیان۔ لندن میں قادیان کیلئے جلسہ ، 8 افراد کی بیعت۔ پہلی بار بیعت سیٹلائٹ کے ذریعہ نشر ہوئی۔
  • 16؍ اپریل 1993ء حضور نے اپنی بیٹی یاسمین رحمان مونا کا نکاح پڑھایا۔ سیٹلائٹ کے ذریعہ نشر ہونے والا یہ پہلا نکاح تھا۔
  • 31؍ جولائی 1993ء پہلی عالمی بیعت، 2 لاکھ افراد کی سلسلہ میں شمولیت۔
  • 31؍ دسمبر 1993ء حضور نے ماریشس میں خطبہ دیا اور ایم ٹی اے کی نشریات 12 گھنٹے کرنے کا اعلان۔
  • 1993ء عالمی درس القرآن کا آغاز۔
  • 7 ؍ جنوری 1994ء ایم ٹی اے کی باقاعدہ نشریات کا آغاز۔
  • الفضل انٹرنیشنل کا باقاعدہ اجراء۔
  • 23 ؍ مارچ 1994ء ایم ٹی اے پر ہومیوپیتھی کلاسز جبکہ 15؍ جولائی 1994ء سے ترجمة القرآن کلاس کا اجراء
  • 14؍ اکتوبر 1994ء مسجد بیت الرحمٰن میری لینڈ امریکہ اور ایم ٹی اے ارتھ اسٹیشن امریکہ کا افتتاح فرمایا۔
  •  5 ؍ جولائی 1996ء ایم ٹی اے کے پروگرام گلوبل بیم پر نشر ہونے لگے۔
  • 1998ء جلسہ سالانہ جرمنی میں حضور کے خطابات، حاضری  23 ہزار۔
  • 24؍ فروری 1999ء حضور انور نے 305 گھنٹے کی کلاسز کے ذریعہ ایم ٹی اے پر ترجمة القرآن کا دور مکمل فرمایا۔
  • 2000ء میں حضور انور کا تاریخی دورہٴ انڈونیشیاء۔
  • 2002ء میں آپ کے دور خلافت کا آخری جلسہ سالانہ منعقد ہوا۔
  • ہجرت کے بعد بیرون ممالک میں 13,065 نئی مساجد کا اضافہ اور 985 نئے مشن ہاؤسز بنے۔
  • 56زبانوں میں قرآن مجید کا ترجمہ ، سو سے زائد زبانوں میں منتخب آیات کا ترجمہ شائع ہوا۔
  • 1984ء کے بعد 84  ممالک میں جماعت احمدیہ کا قیام عمل میں آیا ، 175 ممالک میں جماعت قائم ہوگئی۔
  • 21؍ فروری 2003ء غریب بچیوں کی شادی کیلئے ’’ مریم شادی فنڈ‘‘ کی آخری تحریک فرمائی۔
  • 18؍ اپریل 2003ء کو مسجد بیت الفضل لندن میں آخری خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا۔
  • 18؍ اپریل 2003ء مسجد بیت الفضل لندن میں آخری مجلس عرفان ارشاد فرمائی۔
  • 19؍ اپریل 2003ء لندن میں وقت کے مطابق صبح 9 بج کر  30منٹ پر 75 سال کی عمر میں اپنی رہائش گاہ پر آپ کی مطمئن روح قفس عنصری سے پرواز کرکے اپنے خالق حقیقی سے جا ملی۔

(روزنامہ الفضل ربوہ، 21 ؍ اپریل 2003ء)