حضرت خارِجَہ بن حُمَیِّر اَشْجَعِیؓ

خطبہ جمعہ 6؍ جولائی 2018ء

تاریخ اور روایات میں بعض صحابہ کے حالات زندگی اور واقعات بڑی تفصیل سے ملتے ہیں لیکن بہت سے ایسے ہیں جن کے بہت ہی مختصر حالات ملتے ہیں۔ لیکن بہرحال جنگ بدر میں شامل ہونے سے ان کا جو مقام ہے وہ تو اپنی جگہ پر قائم ہے۔ اس لئے چاہے چندسطر کا ہی ذکر ہو وہ بیان ہونا چاہئے۔

تاریخوں میں آپ کے نام میں بھی کافی اختلاف ہے۔ ابن اسحاق نے آپ کا نام خَارِجَہ بن حُمَیِّر بتایا ہے۔ موسیٰ بن عقبہ نے آپ کا نام حَارِثہ بن حُمَیِّر بیان کیا ہے۔ واقدی نے آپ کا نام حَمْزَہ بن حُمَیِّر بیان کیا ہے۔ آپ کے والد کے نام کے متعلق بھی اختلاف ہے۔ بعض نے خُمَیِّر بیان کیا ہے۔ جبکہ بعض نے والد کا نام جُمَیْرَہْ اور جُمَیْر لکھا ہے۔ بہرحال اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ آپ کا تعلق قبیلہ اشجع سے تھا اور قبیلہ بنو خزرج کے حلیف تھے۔ آپ کے بھائی کا نام عبداللہ بن حُمَیِّر ہے جو کہ غزوہ بدر میں آپ کے ہمراہ شامل ہوئے تھے۔ (الاصابہ فی تمییز الصحابہ جلد 1صفحہ 704 حارثہ بن حمیرؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1995ء) (اسد الغابہ جلد 1صفحہ 649 حارثۃ بن خمیرؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت)