حضرت سُبَیع بن قَیس بن عَیْشَہؓ

خطبہ جمعہ 6؍ جولائی 2018ء

تاریخ اور روایات میں بعض صحابہ کے حالات زندگی اور واقعات بڑی تفصیل سے ملتے ہیں لیکن بہت سے ایسے ہیں جن کے بہت ہی مختصر حالات ملتے ہیں۔ لیکن بہرحال جنگ بدر میں شامل ہونے سے ان کا جو مقام ہے وہ تو اپنی جگہ پر قائم ہے۔ اس لئے چاہے چندسطر کا ہی ذکر ہو وہ بیان ہونا چاہئے

بعض نے آپ کے دادا کا نام عَبَسَہ اور بعض نے عائشہ بھی لکھا ہے۔ بہرحال آپ انصاری اور خزرجی تھے۔ غزوہ بدرو اُحد میں شامل ہوئے۔ (اسد الغابہ جلد دوم صفحہ 407 سبیع بن قیسؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت) (الطبقات الکبریٰ جلد 3 صفحہ 403 سبیع بن قیسؓ و عبادہ بن قیسؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء)

آپ کی والدہ کا نام خدیجہ بنت عَمرو بنِ زید ہے۔ آپ کا ایک بیٹا تھا جس کا نام عبداللہ تھا اور اس کی ماں قبیلہ بَنُو جَدَارَہ سے تھی۔ وہ بچپن میں فوت ہو گیا۔ اس کے علاوہ آپ کا کوئی بچہ نہ تھا۔ حضرت عبادۃ بن قیس آپ کے بھائی تھے۔ حضرت سُبَیع کے ایک حقیقی بھائی زَید بن قیس بھی تھے۔