حضرت مُلَیْل بن وَبَرَۃؓ

خطبہ جمعہ 6؍ جولائی 2018ء

تاریخ اور روایات میں بعض صحابہ کے حالات زندگی اور واقعات بڑی تفصیل سے ملتے ہیں لیکن بہت سے ایسے ہیں جن کے بہت ہی مختصر حالات ملتے ہیں۔ لیکن بہرحال جنگ بدر میں شامل ہونے سے ان کا جو مقام ہے وہ تو اپنی جگہ پر قائم ہے۔ اس لئے چاہے چندسطر کا ہی ذکر ہو وہ بیان ہونا چاہئے۔

ان کے نام کے بارے میں بھی مختلف روایتیں ہیں۔ ابن اسحاق اور ابونعیم نے ان کا نام مُلَیْل بن وَبَرَۃ بن عبدالکریم بن خالد بن عجلان بیان کیا ہے۔ جبکہ ابو عمر اور کلبی نے مُلَیْل بن وَبَرَۃبن خالد بن عجلان بیان کیا ہے۔ عبدالکریم بیچ میں سے نکل گیا۔ آپ کا تعلق خزرج کی شاخ بنو عجلان سے تھا۔ غزوہ بدر اور غزوہ اُحد میں یہ شریک ہوئے۔ (اسد الغابہ جلد 5صفحہ 251 ملیل بن وبرہؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت)

آپ کی اولادمیں زید اور حبیبہ تھیں جن کی والدہ اُمّ زید بنت نَضْلَہ بن مالک تھیں۔ حضرت مُلَیْل کی اولاد آگے نہیں چلی۔ (الطبقات الکبریٰ جلد 3صفحہ 416 ملیل بن وبرہؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء)

آپ کو ابنِ خالد بن عجلان کہا جاتا تھا۔ ایک روایت میں لکھا گیا ہے کہ آپ غزوہ بدر اور باقی تمام غزوات میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہوئے۔ (الاکمال فی رفع الارتیاب عن الموتلف جلد 7 صفحہ 222 باب ملکان و ملکان و باب ملیل و ملیک بحوالہ مکتبہ الشاملہ)