اسلام اور عصر حاضر کے مسائل کا حل

حضرت مرزا طاہر احمد، خلیفۃ المسیح الرابعؒ

حضرت مرزا طاہر احمد ، خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے 24 فروری 1990 ء کولندن کے کوئین الیزبیتھ کانفرنس سنٹرمیں قریبا 800 معزز مہمانان کی موجودگی میں Islam’s Response to Contemporary Issues کے عنوان پر انگریزی میں خطاب فرمایا تھا جو 1992ء میں کتابی شکل میں شائع کردیا گیا تھا۔ صدسالہ جشن تشکر کے سلسلہ میں منعقدہ اس تقریب میں سیاست دان، دانش ور، صحافی، پروفیسرز، مذہبی علوم اور زبانوں کے ماہرین اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ذی علم سامعین کے سامنے  حضور رحمہ اللہ نے مختصر وقت میں نہایت دقیق موضوع پر سیر حال بحث فرمائی تھی۔ اس دائمی اہمیت کے خطاب کو ’’اسلام اور عصر حاضر کے مسائل کا حل‘‘ کے نام سے کتابی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔اس لیکچر میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے اپنی نور ایمان اور دوربین نگاہوں سے قبل از وقت مستقبل کے متعلق جن امور اور خدشات کا اظہار فرمایا تھا وہ وقت کے ساتھ ساتھ من و عن پورے ہونے لگے جیسے اشتراکیت کے زوال کے بعد مشرقی یورپ کے ممالک میں عظیم الشان تبدیلیاں، اقوام متحدہ کا عالمی اہمیت کے امور میں غیر موثر اور جانبدارانہ کردار، برطانیہ میں شرح سود کی تبدیلی سے پیدا ہونےوالے معاشی حالات اور سب سے بڑھ کر امن عالم کو درپیش خطرات اور دنیا کی تشکیل نو وغیرہ۔

300 سے زائد صفحات پر مشتمل اس قیمتی کتاب میں مذاہب عالم کے مابین امن وآشتی اور ہم آہنگی، معاشرتی امن، معاشرتی اقتصادی امن، قومی و بین الاقوامی سیاسی امن اور انفرادی امن کے عناوین کے تحت تفصیل سےمثالیں پیش کرکے روشنی ڈالی گئی ہے۔