اسلام میں اختلافات کا آغاز

تقریر فرمودہ ٢٦ فروری ١٩١٩ء؁

حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد، المصلح موعود خلیفۃ المسیح الثانیؓ

تاریخی اہمیت کی یہ خاص تقریر 26 فروری 1919ء کو اسلامیہ کالج لاہور کی مارٹن ہسٹاریکل سوسائٹی کے ایک غیر معمولی اجلاس میں سید عبدالقادر صاحب پروفیسر تاریخ کی صدارت میں ہوئی۔

حضورؓ نے اپنے اس مقالہ میں حضرت عثمان غنی ؓ کے ابتدائی حالات، آپ کا مرتبہ رسول کریم ﷺ کی نظر میں،آپ کے زمانہ میں اٹھنے والا  فتنہ کہاں پیدا ہوا، خلافت اسلامیہ ایک مذہبی انتظام تھا، صحابہ کرام کی نسبت بدگمانی بلاوجہ ہے، نیز فتنہ کی وجوہ، اس کے اسباب و عوامل نیز فتنہ کے بانی مبانی عبداللہ بن سبا کے حالات اور اس ضمن میں کوفہ، بصرہ، شام اور وہاں کے مسلمانوں کے عمومی مزاج پر بھی روشنی ڈالی۔

الغرض مسحور کردینے والی تحقیق اور چونکا دینے والے نکات و تجزیات سے بھرپور یہ ٹھوس علمی لیکچر صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے بلند مقام اور فتنہ و فساد سے وریٰ الوراء کردار اور اوصاف حمیدہ بیان کرنے والا ہے۔ اور تاریخ اسلام کو سمجھنے کی درست راہیں دکھانے والا ہے۔