اسلام کا اقتصادی نظام

حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد، المصلح موعود خلیفۃ المسیح الثانیؓ

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے یہ معرکۃ الآراء لیکچر اور انقلاب انگیز تقریر مورخہ 26 فروری 1945ء کو احمدیہ ہوسٹل واقع 23 ڈیوس روڈ لاہور میں احمدیہ انٹر کالیجئیٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام مختلف مذاہب کے لوگوں کے اجتماع میں ارشاد فرمائی۔ یہ تقریر قریبا اڑھائی گھنٹے جاری رہی جہاں احمدی احباب کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں مسلم و غیر مسلم معززین بھی شامل تھےجن کی اکثریت اعلیٰ تعلیم یافتہ طبقہ ، پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسرز اور طلبہ پر مشتمل تھی۔اس  تقریب کی صدارت مسٹر رام چندر مچندہ صاحب ایڈووکیٹ ہائی کورٹ لاہور نے کی۔ صدر مجلس سمیت تما م حاضرین حضورؓ کے تبحر علمی، دور اندیشی اور وسیع النظری کے قائل نظر آئے۔

اس لیکچر میں حضورؓ نے اسلام کی اقتصادی تعلیم کا ماحول بیان فرمایا اور پھر اموال سے متعلق اسلامی نظریہ کی وضاحت اور تفصیل بیان فرمائی۔ اپنی تقریر کے دوسرے حصہ میں کمیونزم کی تحریک کا مذہبی ، اقتصادی، سیاسی، نظریاتی اور علمی لحاظ سے جائزہ لیااور آخر پر مختلف پیش گوئیوں کا ذکر فرمایا۔

الغرض حضرت مصلح موعودؓ کے اس لیکچر نے چوٹی کے علمی طبقوں میں ایک تہلکہ مچادیا۔