شان مسیح موعود

شیخ عبدالرحمٰن مصری کے مضمون مندرجہ رسالہ ‘رُوح اسلام لاہور’ کے ‘فضیلت نمبر’ کا جواب

قاضی محمد نذیر فاضل

مہتمم نشر و اشاعت صدر انجمن احمدیہ پاکستان کی طرف سے شائع کردہ قریباً اڑھائی صد صفحات کے اس قیمتی مقالہ میں شیخ عبدالرحمن مصری کی اس ناکام کوشش کا تجزیہ کیا گیا ہے جس میں انہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو غیر نبی بتایا تھا۔ اس کتاب کا مسودہ عہد خلافت ثانیہ میں مرتب کرلیا گیا تھا جب کہ اس کی اشاعت حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کے بابرکت عہد میں ہوئی تھی۔ اس کتاب میں دلائل سے ثابت کیا گیا ہے کہ مسیح موعودعلیہ السلام تو نبی اللہ تھے، اور اپنی شان، عظمت اور مقام میں مسیح ابن مریم سے بڑھ کر تھے، ایسے میں آپؑ کو غیر نبی کہنا یا سمجھنا تو گویاحَکَم وعدل کے اوپر حَکَم بننے والی بات ہوگی۔

دراصل شیخ عبدالرحمن مصری صاحب کا ایک مضمون ’’حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا حقیقی مقام اور دعویٰ افضلیت بر مسیح ناصری والی عبارت کا صحیح مفہوم‘‘ کے طویل عنوان کے تحت ماہنامہ ’’روح اسلام‘‘ لاہور بابت ماہ مارچ 1965ء کے صفحہ 41 پر شروع ہوا۔ اس مضمون کی اہمیت ظاہر کرنے کے لئے اس رسالہ کو ’’فضیلت نمبر‘‘ کا نام دیا گیا۔ محترم فاضل قاضی محمدنذیر صاحب نے اس مضمون کے متن، دلائل، اس کے مصنف اور اس مضمون پرتعارفی ریویو لکھنے والوں کا خوب خوب تجزیہ کرکے موضوع کی اصل حقیقت ظاہر کی ہے جو کتاب کے نام ’’شان مسیح موعود‘‘ کےعنوان سے عیاں ہے۔

اس کتاب کا مسودہ محترم حضرت حافظ سید مختار احمد صاحب شاہجہانپوری نے سنا، اور مصنف کو بیش قیمت مشوروں سے نوازا، محترم قاضی محمدنذیر صاحب نے ستمبر 1972ء میں کتاب ہذا کا دوسرا ایڈیشن شائع کرتے ہوئے پیش لفظ میں لکھا کہ مکرم شیخ مصری صاحب سے اب بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی طرف منسوب نبوت کے متعلق اپنا عقیدہ تبدیل کرنے کی منطقی بحث کے حوالہ سے جواب کا انتظار ہے حالانکہ اس کتاب کی اشاعت پر کئی برس گزر گئے مگر مصری صاحب سامنے نہ آئے۔ دراصل مصری صاحب کا مذکورہ بالا مضمون میں مندرجہ نظریہ بابت نبوت مسیح موعود اس قدر جدید اور ’اوپرا‘ تھا کہ خود لاہوری جماعت کے عمائدین نے اس کی تائید و تصدیق کرنے سے ہاتھ کھینچ لیا تھا۔