وِرثہ میں لڑکیوں کا حصہ

حضرت مرزا بشیر احمدؓ، ایم اے
شائع کرده لجنہ اماءاللہ ۔۔

حضرت صاجزادہ مرزا بشیر احمد صاحب نے جولائی 1960ء میں ایک احمدی خاتون کے خط کی معلومات کی بناء یہ مختصر مگر پراثر رسالہ تحریر فرمایا تھا جس میں درد بھرے انداز میں اس بابت اسلامی تعلیم کی گہرائی اور اور حکمتیں بتا کر سمجھایا کہ یہ نہ صرف شریعت کا حکم ہے جس کی بجاآوری موجب ثواب ہے بلکہ اس حکم کی تعمیل سراسر رحمت اور انصاف ہے۔ اس بابت یاد دہانی کی وقتاً فوقتاً ضرورت رہتی ہے کیونکہ یہ قابل افسوس اور قابل ملامت روش آج بھی مشاہدہ میں آتی ہے کہ کس طرح  بعض لوگ اور خصوصاً زمیندار اپنی لڑکیوں کو جائیداد سے حصہ نہیں دیتے ہیں بلکہ نہایت ہوشیاری سے لڑکیوں کا حصہ لڑکوں کی طرف منتقل کردیتے ہیں۔