تذکرة الشہادتین

روحانی خزائن جلد 20

حضرت مرزا غلام احمد قادیانی، مسیح موعود و مہدی معہودؑ

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی یہ کتاب ۱۹۰۳ء کی تصنیف ہے۔ اِس کے دو حصے ہیں۔ حصّہ اردو حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحبؓ رئیس اعظم خوست افغانستان اور ان کے شاگرد رشید حضرت میاں عبدالرحمن صاحبؓ کی شہادت کے واقعات پر مشتمل ہے۔ حصّہ عربی تین رسائل پر مشتمل ہے۔ پہلا رسالہ ’الوقت وقت الدعاء لاوقت الملاحم و قتل الاعداء‘ دوسرا رسالہ ’ذکر حقیقت الوحی و ذرایع حصولہ‘ اور تیسرا رسالہ ’علامات المقربین‘ کے نام سے شامل ہے۔

تذکرۃ شہادتین کا بنیادی موضوع جماعت کے پہلے دو شہداء حضرت میاں عبدالرحمن اور حضرت صاحبزادہ عبداللطیف رضی اللہ تعالی عنہما کے واقعات قبولِ احمدیت و حالات واقعہ شہادت ہے۔ شہادت کے یہ دونوں واقعات حضور علیہ السلام کے الہامات مندرجہ براہین احمدیہ شاطان تذبحان کل من علیھا فان کے مطابق ظہور میں آئے۔ اس لحاظ سے یہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی صداقت کا بہت بڑا نشان ہیں۔ حضور علیہ السلام نے اس ضمن میں ان تمام دلائل کی تفصیل بھی بیان فرمائی ہے جو حضرت صاحبزادہ صاحب رضی اللہ عنہ کی قبول احمدیت کا باعث بنے۔ خاص طور پر حضرت عیسیؑ بن مریم کی سولہ خصوصیات میں اپنی مشابہت کا تفصیلاً ذکر فرمایا ہے۔

شہادت کے دلگراز واقعات بیان فرمانے کے بعد حضور علیہ السلام نے اپنی جماعت کو نصیحت فرماتے ہوئے اخروی زندگی کی تیاری کرنے اور دین کو دنیا پر مقدم کرنے کی تلقین فرمائی ہے اور ساتھ ہی ان عقائد کا ایک اختصار کے ساتھ ذکر ہے جو جماعت احمدیہ کا امتیازی نشان ہیں۔