لیکچر لاہور

روحانی خزائن جلد 20

حضرت مرزا غلام احمد قادیانی، مسیح موعود و مہدی معہودؑ

’اسلام اور اس ملک کے دوسرے مذاہب‘ یہ حضور علیہ السلام کا ایک لیکچر ہے جو ۳؍ ستمبر ۱۹۰۴ء کو لاہور کے ایک عظیم الشان جلسہ میں پڑھایا گیا تھا۔ یہ ’لیکچر لاہور‘ کے نام سے بھی مشہور ہے۔ اِس لیکچر میں حضور نے اسلام، ہندو مذہب اور عیسائیت کی تعلیمات کا موازنہ پیش فرما کر اسلامی تعلیمات کی برتری ثابت فرمائی ہے۔

حضور علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں کہ موجودہ زمانہ میں گناہ کی کثرت کا اصل سبب معرفتِ الہی کی کمی ہے۔ اس کا علاج نہ عیسائیوں کے کفارہ سے ممکن ہے نہ وید کی بیان کردہ تعلیمات سے۔ اور معرفت کاملہ جو حقیقتاً خدا تعالیٰ کے مکالمہ و مخاطبہ سے ہی حاصل ہوتی ہے ممکن ہے اور اسلام کے سوا کسی دوسرے مذہب میں نہیں مل سکتی کیونکہ ہندوؤں اور عیسائیوں کے نزدیک وحی و الہام کا دروازہ بند ہو چکا ہے۔

مذہب کے دو حصّے ہوتے ہیں۔ عقائد اور اعمال۔ عقائد میں سے بنیادی عقیدہ اللہ تعالی کی ذات اور صفات کا عقیدہ ہے۔ حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے اسلام کا یہ بنیادی عقیدہ پیش فرما کر عیسائیت کی پیش کردہ تثلیث اور ویدوں کے عقیدہ روح و ماده کے ازلی اور غیر مخلوق ہونے کی تردید فرمائی ہے۔

اعمال کے متعلق قرآن کریم کی آیت اِنَّ اللّٰہَ یَاۡمُرُ بِالۡعَدۡلِ وَالۡاِحۡسَانِ وَاِیۡتَآیِٔ ذِی الۡقُرۡبٰی کو جامع قرار دیتے ہوئے حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے حقوق العباد کے تین مراتب بیان فرمائے ہیں اور بتایا ہے کہ یہ تعلیم دوسرے مذاہب میں نہیں ہے۔

حضور علیہ السلام نے مثال کے طور پر اسلام اور عیسائیت کی عفو و انتقام کے متعلق تعلیمات کا باہمی موازنہ فرما کر انجیلی تعلیمات کا غیر معقول ہونا ثابت فرمایا ہے اور آریوں کے عقیدہ تناسخ اور عیسائیوں کے عقیدہ جہنم کے دائمی ہونے کا ردّ فرما کر حضورؑ نے اسلامی تعلیمات کی برتری اور اسلام کے محاسن کو نہایت خوبصورت انداز میں پیش فرمایا ہے۔

آخر میں حضورؑ نے اپنے دعوی اور دلائل اور اپنی پیشگوئیوں کا ذکر فرمایا ہے جو پوری ہوئیں۔



Apple Books

Google Play