نسیمِ دعوت

روحانی خزائن جلد 19

حضرت مرزا غلام احمد قادیانی، مسیح موعود و مہدی معہودؑ

اوائل ۱۹۰۳ء میں قادیان کے بعض نو مسلم دوستوں نے محض ہمدردی اور خیر خواہی کی بناء پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے مشورہ کیے بغیر ’آریہ سماج اور قادیان کا مقابلہ‘ کے عنوان سے ایک اشتہار شائع کیا جس میں نہایت تہذیب اور متانب اور شائستگی سے آریوں، ہندوؤں اور سکھ اصحاب کو دعوت دی گئی تھی کہ وہ دُعا اور مباہلہ یا ایک مذہبی کانفرنس کے ذریعہ سے اپنے اپنے مذہب کی صداقت کا اظہار کریں۔

۸؍ فروری کو آریہ سماج نے اس اشتہار کے جواب میں ایک اشتہار نہایت گندہ اور گالیوں سے بھرا ہوا شائع کیا۔ اس اشتہار میں انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت اعتراضات کے پیرایہ میں توہین و تحقیر کے سخت الفاظ لکھے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کی جماعت کے معزز احباب کی نسبت زبان درازی کی اور گندی گالیاں استعمال کی جن کا نمونہ حضرت اقدس علیہ السلام نے نسیم دعوت میں دیا ہے۔

ان کے سخت الفاظ اور گندی گالیوں کو دیکھتے ہوئے حضرت اقدس علیہ السلام کا دل تو یہی چاہتا تھا کہ ایسے کندہ دہن لوگوں سے خطاب نہ کیا جائے مگر وحی خاص سے آپؑ کو اس کا جواب لکھنے کے لیے حکم دیا گیا۔ یہ رسالہ ۲۸؍فروری ۱۹۰۳ء کو ایک ہفتہ کے اندر اندر تصنیف و طبع ہو کر عین اس وقت شائع ہوا جبکہ قادیان کی آریہ سماج کا سالانہ جلسہ (۲۸؍فروری اور یکم مارچ۱۹۰۳ء) ہو رہا تھا۔