شمائل محمد صلی اللہ علیہ وسلم

فہرست مضامین

42 ۔ جانوروں کے لئے رحمت

جانور بھی خداکی مخلوق ہیں اور آنحضرت ﷺ ہر چیز کے لئے رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں ۔ اس لئے آپؐ نے جانوروں سے بھی رحم اور شفقت کے بہترین نمونے دکھائے اور دوسروں کوبھی اس کی تلقین فرمائی۔

بلبلاتا اونٹ

حضورﷺ ایک انصاری صحابی کے باغ میں تشریف لے گئے۔ وہاں ایک اونٹ حضورؐ کو دیکھ کر بلبلایا اور اس کی آنکھوں مںا آنسو آگئے۔ آپؐ نے شفقت سے اس پر ہاتھ پھیرا تو وہ پرسکون ہوگیا۔پھر آپؐ نے پوچھا یہ اونٹ کس کا ہے؟ایک انصاری نے بتایا کہ میرا اونٹ ہے۔ فرمایا اس اونٹ نے میرے پاس شکایت کی ہے کہ تم اسے بھوکا رکھتے ہو اور طاقت سے بڑھ کر کام لیتے ہو۔ خدا نے تمہیں اس کا مالک بنا یاہے۔ اس کے بارہ میں خدا سے ڈرو۔ (سنن ابوداؤد:کتاب الجہاد باب مایومربہ من القیام علی الدواب والبہائم)

خدا سے ڈرو

حضرت سہلؓ بیان کرتے ہیں کہ حضورﷺ ایک اونٹ کے پاس سے گزرے جس کا پیٹ بھوک کی وجہ سے کمر کے ساتھ لگ چکا تھا۔ اسے دیکھ کر آپؐ نے فرمایا ان بے زبان جانوروں کے متعلق خدا سے ڈرو۔ ان پر سواری بھی اس وقت کرو جب یہ صحت مند ہوں اور ان کا گوشت تب کھاؤ جب یہ صحت مند ہوں ۔(سنن ابوداؤد۔ کتاب الجہاد۔ باب مایومربہ من القیام علی الدواب والبہائم)

نرمی اختیار کرو

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ایک دن میں ایک ایسے اونٹ پر سوار ہوئی جو اڑیل تھا اور مجھے تنگ کر رہا تھا تو میں نے اسے ادھر ادھر دوڑانا شرع کردیا۔ حضورؐ نے دیکھا تو فرمایا نرمی اختیار کرو۔ (صحیح مسلم کتاب البروا لصلۃ: باب فی فضل الرفق)

بچے واپس رکھ دو

ایک صحابی حضرت عبداللہؓ بیان کرتے ہیں :۔

ہم ایک سفر میں حضورؐ کے ساتھ تھے کہ ایک چھوٹی چڑیا دیکھی جس کے ہمراہ دو بچے بھی تھے۔ ہم نے اس کے بچے اٹھائے تو چڑیا ہمارے قریب آکر اڑنے لگی۔ حضورؐ نے دیکھا تو فرمایا اس چڑیا کو اس کے بچوں کی وجہ سے کس نے تکلیف پہنچائی ہے۔ اس کے بچے واپس رکھ دو۔ (سنن ابوداؤد۔کتاب الادب باب قتل الذر)

انڈہ رکھ دو

حضور ﷺ صحابہ کے ساتھ سفر میں تھے۔ راستے میں ایک جگہ ایک پرندے نے انڈہ دیاہوا تھا۔ ایک شخص نے وہ انڈا اٹھالیا۔ پرندہ آیا اور آنحضرت ﷺ کے اوپر اضطراب اور تکلیف کے ساتھ اڑنا شروع کردیا۔

حضورؐ نے فرمایا تم میں کس نے اس کا انڈہ چھین کر تکلیف پہنچائی ہے۔ اس شخص نے کہا یا رسول اللہؐ میں نے اس کا انڈہ اٹھالیا ہے۔ فرمایا اس پر رحم کرو اور انڈہ وہیں رکھ دو۔

اللّھُمّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّ آلِ مُحَمَّدٍ وَ بارِکْ وَ سَلَّم اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ