پردہ

حضرت مرزا مسرور احمد، خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
شائع کرده لجنہ سیکشن مرکزیہ

سیدنا امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطابات میں پردہ کی اسلامی تعلیمات کی نہایت مؤثر انداز میں وضاحت فرمائی ہے۔

اِس کتاب میں پردہ کے قرآنی حکم پر روز مرہ زندگی میں عمل کرتے ہوئے اور پردہ پر اعتراضات کے حوالے سے پُر حکمت ارشادات کو شامل کیا گیا ہے۔

یٰبَنِیۡۤ اٰدَمَ قَدۡ اَنۡزَلۡنَا عَلَیۡکُمۡ لِبَاسًا یُّوَارِیۡ سَوۡاٰتِکُمۡ وَ رِیۡشًا ؕ وَ لِبَاسُ التَّقۡوٰی ۙ ذٰلِکَ خَیۡرٌ ؕ ذٰلِکَ مِنۡ اٰیٰتِ اللّٰہِ لَعَلَّہُمۡ یَذَّکَّرُوۡنَ
  (سورة الاعراف: ۲۷)

اے بنی آدم! یقیناً ہم نے تم پر لباس اُتارا ہے جو تمہاری کمزوریوں کو ڈھانپتا ہے اور زینت کے طور پر ہے۔ اور رہا تقویٰ کا لباس! تو وہ سب سے بہتر ہے۔ یہ اللہ کی آیات میں سے کچھ ہیں تاکہ وہ نصیحت پکڑیں۔

یٰبَنِیۡۤ اٰدَمَ لَا یَفۡتِنَنَّکُمُ الشَّیۡطٰنُ کَمَاۤ اَخۡرَجَ اَبَوَیۡکُمۡ مِّنَ الۡجَنَّۃِ یَنۡزِعُ عَنۡہُمَا لِبَاسَہُمَا لِیُرِیَہُمَا سَوۡاٰتِہِمَا ؕ اِنَّہٗ یَرٰٮکُمۡ ہُوَ وَ قَبِیۡلُہٗ مِنۡ حَیۡثُ لَا تَرَوۡنَہُمۡ ؕ اِنَّا جَعَلۡنَا الشَّیٰطِیۡنَ اَوۡلِیَآءَ لِلَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ (سورة الاعراف: ۲۸)

اے بنی آدم! شیطان ہرگز تمہیں بھی فتنہ میں نہ ڈالے جیسے اس نے تمہارے ماں باپ کو جنت سے نکلوا دیا تھا۔ اس نے ان سے ان کے لباس چھین لئے تاکہ اُن کی برائیاں اُن کو دکھائے۔ یقیناً وہ اور اس کے غول تمہیں دیکھ رہے ہیں جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے۔ یقیناً ہم نے شیطانوں کو اُن لوگوں کا دوست بنا دیا ہے جو ایمان نہیں لاتے۔

’’سب سے پہلے تو مَردوں کو حکم ہے کہ غَصِّ بصر سے کام لیں۔ یعنی اپنی آنکھ کو اس چیز کو دیکھنے سے روکے رکھیں جس کا دیکھنا منع ہے۔ یعنی بلاوجہ نا محرم عورتوں کو نہ دیکھیں۔ جب بھی نظر اٹھا کر پھریں گے تو پھر تجسّس میں آنکھیں پیچھا کرتی چلی جاتی ہیں اس لئے قرآن شریف کا حکم ہے کہ نظریں جھکا کے چلو۔‘‘ (خطبہ جمعہ ۳۰؍ جنوری ۲۰۰۴ء بمقام مسجد بیت الفتوح ، لندن)


فہرست مضامین