سوچنے کی باتیں

فہرست مضامین

دیباچہ

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی نوراللہ مرقدہ کا دورِ خلافت نصف صدی پر محیط ہے۔ اس دوران آپ نے سینکڑوں ہزاروں تقاریر اور خطبات ارشاد فرمائے۔ آپ کے بارے اللہ تعالیٰ نے الہاماً بتایا تھا کہ ”وہ سخت ذہین و فہیم ہوگا“ اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتلایا گیا کہ وہ ”علوم ظاہری و باطنی سے پُر کیا جائے گا“۔

ان الہامات کی شان و شوکت آپ کے پرمعارف خطبات وتقاریر میں بھی نظر آتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو قوت بیان کا غیرمعمولی ملکہ عطا فرمایا تھا۔ گھنٹوں آپ تقریر فرماتے لیکن مجال ہے کہ سننے والا اکتا ئے یا تھکن کا اظہار کرے۔ مشکل سے مشکل مضمون کو بہت سادگی اور سلاست سے بیان کرنا آپ کی خوبی تھی۔ اور آٹھ آٹھ گھنٹے کی طویل تقریروں میں سامعین کو مسلسل محو رکھنا اور ان کی دلچسپی اور ذوق وشوق کے عالَم کو برقراررکھنا بھی آپ ہی کا کمال تھا۔

انہیں تقاریروخطابات میں آپ کا یہ بھی اندازِ بیان تھا کہ دورانِ تقریر کوئی لطیفہ، چٹکلہ یا تاریخی واقعہ بیان فرماتے جس سے نہ صرف سننے والوں کی دلچسپی بڑھ جاتی بلکہ بعض اوقات زیربحث مضمون سامعین کی ذہنی سطح کے قریب تر ہوکر بہت آسانی سے واضح ہوجاتا۔

ایسے واقعات کی ایک یہ بھی اہمیت ہوتی ہے کہ کبھی کبھی طویل مضمون سے بھی بڑھ کر اپنا اثر دکھاتے ہیں اور ذہنی انقلاب کے لئے ایک مہمیزکا کام دیتے ہیں۔

یہ کتاب جو پیش کی جارہی ہے اس میں کچھ ایسے ہی واقعات کا انتخاب پیش کیا گیا ہے جو حضرت امام جماعت احمدیہ حضرت مرزا بشیرالدین محموداحمد خلیفۃ المسیح الثانی نوراللہ مرقدہ نے اپنی تقاریر کے دوران بیان فرمائے۔ احباب جماعت کے افادۂ علم کی خاطر ان کو الگ کرکے شائع کیا جارہا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں یہ واقعات پڑھنے اور ان کی اصل روح کو سمجھ کر اس پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ آمین

پیش لفظ

مجلس خدام الاحمدیہ  نے مختلف مواقع پرحضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ کے بیان فرمودہ سبق آموز تاریخی واقعات کو خدام و اطفال اور دیگر احباب کی تربیت کی غرض سے ”سوچنے کی باتیں “ کے نام سے شائع کیاہے۔

قبل ازیں یہ کتاب دو حصوں میں شائع ہوئی تھی جس کا پہلا حصہ۔۔ نے ترتیب دیا اور یہ 1981ء میں ۔۔ کے دورِصدارت میں شائع ہوا جبکہ اس کا دوسرا حصہ جو کہ۔۔ کا مرتب کردہ تھا جو1993ء میں۔۔ کے دورِصدارت میں شائع ہوا۔

اِن دونوں حصوں کو اکٹھا کرکے کچھ عرصہ قبل شائع کیا گیا تھا۔ اب اسے دوبارہ شائع کیا جارہا ہے۔ اس کتاب کی تیاری کے سلسلہ میں۔۔ صاحب،۔۔ صاحب اور ۔۔ صاحب نے شعبہ اشاعت سے تعاون کیا ہے۔ فجزاہم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء

اُمید ہے ہمارے خدام و اطفال ان واقعات کو پڑھ کر اِن سے بھرپور استفادہ کریں گے۔