لباس التقویٰ

فہرست مضامین

کتب حضرت مسیح موعود کی اہمیت

محترم قارئین!جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی قدیم سے یہ سنت چلی آئی ہے کہ وہ اپنی مخلوق کی ہدایت اور راہنمائی کے لئے نبی بھیجتا ہے۔ جو اللہ اور اس کی مخلوق کے درمیان زندہ تعلق قائم کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ حضرت نبیﷺ کی غلامی میں حضرت مسیح موعودؑ اس دور میں تشریف لائے اور تلوار کا کام قلم کے ذریعے سر انجام دیا۔ آپ نے بہت سی کتب تحریر فرمائی اور تقاریر کیں۔ آج ان کتب کا مطالعہ ہمارے لئے بہت ضروری ہے کیونکہ دینِ حق کا صاف چہرہ ہمیں انہیں کتب سے مل سکتا ہے جو خالص تائید ِالہی سے لکھی گئیں ہیں۔ حضرت مسیح موعود فرماتے ہیں۔

’’میں تو ایک حرف بھی نہیں لکھ سکتا اگر خدا تعالیٰ کی طاقت میرے ساتھ نہ ہو بارہا لکھتے لکھتے دیکھا ہے ایک خدا کی روح ہے جو تیر رہی ہے قلم تھک جایا کرتی ہے مگر اندر جوش نہیں تھکتا، طبیعت محسوس کیا کرتی ہے کہ ایک ایک حرف خدا تعالیٰ کی طرف سے آتا ہے۔‘‘ (ملفوظات جلد دوئم ص۴۳۸)

اسی طرح ایک اور موقع پر فرمایا۔

’’اور وہ جو خدا کے مامور اور مرسل کی باتوں کو غور سے نہیں سنتا اور اس کی تحریروں کو غور سے نہیں پڑھتا اس نے بھی تکبر سے ایک حصہ لیا ہے۔ سو کوشش کرو کہ کوئی حصہ تکبر کا تم میں نہ ہو تا کہ ہلاک نہ ہوجاؤ اور تا تم اپنے اہل و عیال سمیت نجات پاؤ۔‘‘ (نزول المسیح روحانی خزائن جلد ۱۸ص۴۰۳)

اگر ہم آج دعوت الی اللہ کے میدان میں ترقی کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے دعا کے بعد سب سے اہم ہتھیار حضرت مسیح موعودؑ کی کتب ہیں، جن کو پڑھ کر انسان تمام حقائق و معارف کو پالیتا ہے۔ حضرت مصلح موعود بیان فرماتے ہیں کہ

’’جو کتابیں ایک ایسے شخص نے لکھی ہوں جس پر فرشتے نازل ہوتے تھے ان کے پڑھنے سے بھی ملائکہ نازل ہوتے ہیں۔ چنانچہ حضرت صاحب کی کتابیں جو شخص پڑھے گا اس پر فرشتے نازل ہونگے۔ یہ ایک خاص نکتہ ہے کیونکہ حضرت صاحب کی کتابیں پڑھتے ہوئے نکات اور معارف کھلتے ہیں اور پڑھ جب ہی خاص نکات اور برکات کا نزول ہوتاہے۔‘‘ (ملائکۃ اللہ صحفہ۱۰۸)

حضرت خلیفتہ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں۔ کہ

’’ہر گھرانہ میں کتب حضرت مسیح موعود موجود ہوں اور زیر مطالعہ ہوں اور انہیں بچوں کو پڑھانے کا انتظام ہو‘‘ (الفضل ۲۹اکتوبر۱۹۷۷)

پس ہمیں چاہیے کہ قرآن کریم اور احادیث نبویہ کے علاوہ ہم کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا مطالعہ بھی کیا کریں تا ہماری روحانیت ترقی کرے۔ اللہ کرے کہ ہم اِن روحانی خزائن سے کما حقہ فائدہ حاصل کر نے والے بنیں۔ آمین

وہ خزائن جو ہزاروں سال سے مد فون تھے

اب میں دیتا ہوں گر ملے کوئی امیدوار

(درثمین)