ایم ایم احمد ۔ شخصیت اور خدمات

فہرست مضامین

سوانحی خاکہ

٭حضرت مسیح موعود کے پوتے حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب مورخہ 28فروری 1913ء کو حضرت مرزا بشیر احمد صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔

٭ آپ کی ابتدائی تعلیم وتربیت قادیان میں ہوئی۔ بزرگان سلسلہ کے زیر سایہ پروان چڑھے۔

٭ ابتدائی تعلیم قادیان سے حاصل کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کی۔

٭ اعلیٰ تعلیم کے لئے 1933ء میں انگلستان روانہ ہوئے۔ آپ حضرت مسیح موعود کے پہلے پوتے تھے جو بیرون ملک حصول علم کے لئے تشریف لے گئے۔ حضرت مصلح موعودنے بیرون ملک روانگی کے موقع پر خصوصی نصائح فرمائیں۔ انگلستان میں آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم پائی اور آئی سی ایس کا امتحان پاس کیا۔

٭26؍دسمبر 1938ء کو بیت النور قادیان میں حضرت مصلح موعودنے اپنی بیٹی صاحبزادی امۃ القیوم صا حبہ کا نکاح آپ کے ساتھ پڑھا۔ صاحبزادی امۃ القیوم صا حبہ حضرت سیدہ امۃالحی بیگم صاحبہ بنت حضرت خلیفۃ المسیح الاول کے بطن سے ہیں۔ آپ کی اولادنہیں تھی آپ نے مکرم ظاہر مصطفی احمد ابن مکرم ناصر محمد سیال صاحب کو بیٹوں کی طرح پالا اور پروان چڑھایا۔

٭برطانیہ سے واپسی پرآپ نے تقسیم برصغیر سے قبل انڈین سول سروس کا آغاز کیا۔ آپ بطور افسر مال سرگودھا اور ملتان میں تعینات رہے۔ پھر ڈپٹی کمشنرسیالکوٹ اور ڈپٹی کمشنر میانوالی رہے۔

٭تقسیم برصغیر کے ایام میں ہجرت کے دوران آپ کوجماعت کی غیر معمولی خدمت کی توفیق ملی۔

٭آپ مغربی پاکستان میں فنانس سیکرٹری اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے عہدوں پر متعین رہے۔

٭صدر پاکستان فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب خان نے آپ کو ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن مقرر کیا۔ صدر ایوب خود چیئرمین تھے۔ اس عہدے پرآپ کو گراں قدر ملی خدمات کی توفیق ملی۔ پاکستان کا پنج سالہ ترقیاتی منصوبہ تیار کیا گیا۔ اس منصوبہ کے تحت تربیلا ڈیم، منگلا ڈیم اور ان سے نکلنے والی نہروں کے عظیم منصوبے شروع ہوئے۔

٭صدر پاکستان جنر ل یحییٰ خان کے دور حکومت میں آپ صدر کے اقتصادی امور کے مشیر رہے۔ یہ عہدہ وفاقی وزیر کے برابر تھا۔

٭ 1971-72ء کا وفاقی بجٹ آپ نے پیش کیا۔ جسے ملک کے دگرگوں سیاسی ومعاشی حالات میں ایک کارنامہ قرار دیا گیا۔

٭15؍ستمبر 1971ء کو CDA کے ملازم محمد اسلم قریشی نے آپ پر اسلام آباد میں قاتلانہ حملہ کیا۔ آپ شدید زخمی ہوئے اور ہسپتال داخل کروایا گیا۔ دیگر شخصیات کے علاوہ صدر پاکستان آپ کی خیریت دریافت کرنے گئے۔ حملہ آور گرفتار کر لیا گیا۔

٭1972ء میں آپ ورلڈ بنک سے منسلک ہو گئے۔ ورلڈ بنک کے ڈائریکٹر اور آئی ایم ایف کے سٹاف میں بطور ایگزیکٹو سیکرٹری تعینات رہے۔ یہاں سے آپ 1984ء میں ریٹائر ہوئے۔

٭1978ء میں لندن میں ہونیوالی کسرصلیب کانفرنس میں آپ نے اپنا مقالہ پڑھا۔

٭1989ء میں آپ امیر جماعت احمدیہ امریکہ مقرر ہوئے اور تادم آخر اس منصب جلیلہ پر فائز رہے۔ آپ کے دور امارت میں جماعت امریکہ نے غیر معمولی ترقیات حاصل کیں۔ مرکزی بیت الذکر بیت الرحمن کی تعمیر، دیگر بیوت الذکر ومشن ہاؤسز کی تعمیر، انٹرنیٹ پر جماعتی ویب سائٹ، MTA ارتھ اسٹیشن کا قیام، نمائش اور MTA سٹوڈیو، جلسہ سالانہ پر لنگر خانہ کا اجراء، جلسہ سالانہ امریکہ کی کارروائی MTA پر براہ راست نشر ہونی شروع ہوئی۔ مالی قربانی میں امریکہ صف اول کا ملک بن گیا۔

٭آپ کے دور امارت میں حضور انور نے 1989ء1991ء، 1994ء1996ء، 1997اور 1998ء میں امریکہ کے دورے فرمائے۔

٭ پاکستان کے بارہ میں پریسلر ترمیم کے خاتمہ کے لئے امریکی سینیٹر براؤن کی ترمیم جو کہ براؤن ترمیم کے نام سے مشہور ہوئی۔ اس حوالے سے آپ نے گراں قدر ملّی خدمت سرانجام دی جس پر صدر اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے پاکستان کی امریکہ میں سفیر نے آپ کا شکریہ ادا کیا۔

٭جلسہ سالانہ امریکہ 2001ء میں بھی آپ نے افتتاحی واختتامی خطابات کئے۔

٭2002ء میں آپ بیماری کی وجہ سے متعدد بار واشنگٹن ہسپتال میں زیر علاج رہے۔

٭ مورخہ 23؍جولائی 2002ء کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑے نو بجے اور امریکی وقت کے مطابق 22؍جولائی کی شب رات ساڑھے گیارہ بجے آپ کی روح قفس عنصری سے پرواز کر کے اپنے خالق حقیقی سے جا ملی۔

٭ آپ نے 89سال، چار ماہ اور تئیس دن کی عمر پائی۔ اس لحاظ سے آپ خاندان حضرت مسیح موعود کے مردوں میں اب تک سب سے لمبی عمر پانے والے وجود ہیں۔

٭مورخہ 30؍جولائی 2002ء کو بہشتی مقبرہ ربوہ میں آپ کی تدفین عمل میں آئی۔

اللہ تعالیٰ حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کے درجات بلند کرتے ہوئے انہیں اعلیٰ علیین میں داخل فرمائے اور ان کی خدمات کو قبول کرتے ہوئے ان کے فیض کو جاری رکھے اور آپ کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین