ایم ایم احمد ۔ شخصیت اور خدمات

فہرست مضامین

وفات جنازہ تدفین

حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب مورخہ 23 جولائی 2002ء کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے واشنگٹن امریکہ میں 89سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ امریکہ میں جنازہ

مورخہ26جولائی2002ء جمعۃ المبارک بوقت 9بجے شام بمقام بیت الرحمان واشنگٹن آپ کی نماز جنازہ مکرم ڈاکٹر احسان اللہ ظفر صاحب قائم مقام امیر جماعت امریکہ نے پڑھائی۔ اس جنازہ میں امریکہ بھر سے آئے ہوئے تقریبا ً دو ہزار احمدیوں نے شرکت کی جس میں کینیڈا کا 150افراد پر مشتمل وفد مکرم مولانا نسیم مہدی صاحب امیر و مشنری انچارج کینیڈا کی سربراہی میں شامل ہوا- احمدیوں کے علاوہ غیر از جماعت احباب کی ایک تعداد بھی جنازہ میں شامل ہوئی-

جنازہ کی پاکستان روانگی

مورخہ 27جولائی بروز ہفتہ8بجے شام آپ کا جسدخاکی امریکہ سے پی آئی اے کی فلائٹ پر لاہور کے لئے روانہ ہوا- آپ کی اہلیہ محترمہ صاحبزادی امتہ القیوم صاحبہ ٗمکرم ظاہر مصطفی احمد اور دوسرے عزیزان کے علاوہ امریکہ جماعت کا مندرجہ ذیل افراد پر مشتمل ایک وفد میت کے ساتھ پاکستان آیا ہے-: مکرم داؤد احمد حنیف صاحب مربی سلسلہ نیو یارک ٗ مکرم ملک مسعود احمد صاحب جنرل سیکرٹری جماعت امریکہ ٗ مکرم ظہیر احمد باجوہ صاحب واقف زندگی مقیم واشنگٹن ٗ مکرم اویس باجوہ صاحب نمائندہ خدام الاحمدیہ یو ایس۔ اے- آپ کا جسد خاکی مورخہ 28جولائی بروز اتوار بارہ بجے شب لاہور پہنچا-اور تقریبا ً دو بجے دارالذکر لاہور پہنچا-

لاہور میں نماز جنازہ

مورخہ 29جولائی بروز سوموارساڑھے آٹھ بجے صبح دارالذکر لاہور میں آپ کا جنازہ مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ناظر امور خارجہ و صدر انصاراللہ پاکستان نے پڑھایا جس میں لاہور اور گردونواح کے کثیر احباب نے شرکت کی-

جنازہ کی ربوہ آمد

مورخہ 29جولائی بروز سوموار دوپہر 12بجے کے قریب حضرت صاحبزادہ صاحب کا جسد خاکی ربوہ پہنچا- احباب جماعت کے دیدار کے لئے آپ کا جسد خاکی گیسٹ ہاؤس احاطہ قصر خلافت میں رکھا گیا تھا-

دیدار کے لئے لوگوں کی آمد

29جولائی بروز سوموار بعد دوپہر 5بجے سے احباب جماعت نے آپ کا آخری دیدار شروع کیا مردوں نے لمبی لمبی قطاروں میں رات گئے تک آپ کا آخری دیدار کیا- اس موقعہ پر احباب کے لئے کرسیوں اور ٹھنڈے پانی کا انتظام تھا- رات گیارہ بجے تک دیدار ہوا اور پھر منگل کی صبح بعدنماز فجر سے 9بجے صبح تک آپ کے آخری دیدار کے لئے احباب تشریف لاتے رہے-

آخری دیدار اور جنازہ کے لئے انتہائی احسن انداز میں انتظامات کئے گئے- خدام ربوہ نے سینکڑوں کی تعداد میں مختلف ڈیوٹیوں میں حصہ لیا جن میں سیکیورٹی ٗ کار پارکنگ ٗ سائیکل و موٹر سائیکل پارکنگ ٗ وقار عمل ٗ مہمان نوازی ٗ جنازہ روانگی کے انتظامات اور اعلانات وغیرہ شامل تھے- اطفال کی ایک بڑی تعدادنے پانی پلانے کے انتظامات کئے-مہمانوں کی آمد کی وجہ سے دارالضیافت میں کھانے کا وسیع انتظام کیا گیا تھا- معزز مہمانوں کی رہائش کا انتظام مختلف گیسٹ ہاؤسز میں کیا گیا جن میں خدام اور اطفال نے ڈیوٹیاں سر انجام دیں –

30جولائی 2002ء صبح 10بجے بیت المبارک میں مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمدصاحب امیر جماعت احمدیہ امریکہ کی نماز جنازہ پڑھائی-جنازہ میں ہزاروں افرادنے شرکت کی- بیرونی ممالک اور ربوہ کے علاوہ پاکستان کے دور دراز علاقوں اور آزاد کشمیر سے بھی احباب جماعت تشریف لائے ہوئے تھے-

احباب جماعت کی ایک کثیر تعداد جنازہ میں شمولیت کے لئے بیت المبارک میں صبح نو بجے سے قبل ہی پہنچنا شروع ہو گئی تھی- جنازہ کے وقت بیت المبارک کا تمام مسقف حصہ گیلریوں سمیت بھر چکا تھا- نیز بیت المبارک کے پختہ صحن اور صحن کے باہر کے لان کے علاوہ بعض احباب بیت المبارک کی بیرونی گرین بیلٹس میں بھی موجود تھے-

حضرت صاحبزادہ صاحب کا جسد خاکی تدفین کے لئے بہشتی مقبرہ لے جایا گیا-تو خدام ربوہ نے جنازہ کے گرد ایک دائرہ بنایااور احباب جماعت منظم طریق پر اور آسانی سے جنازہ کو کندھا دیتے رہے-

انتہائی اعلیٰ اور پر وقار انتظامات کے ساتھ جنازہ بہشتی مقبرہ کے قطعہ خاص میں لے جایا گیا -آپ کو آپ کی والدہ حضرت سیدہ سرور سلطان جہاں صاحبہ کے قدموں میں (ایک رو نیچے) اور حضرت چوہدری محمد ظفراللہ خاں صاحب کے پہلو میں دفن کیا گیا-تدفین کے وقت قطعہ خاص میں خاندان حضرت اقدس مسیح موعود ٗ جماعت کے تمام اہم عہدیدار ٗخدمت گار اور بزرگان سلسلہ موجود تھے-قبر تیار ہونے پر محترم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے اجتماعی دعا کروائی- اس دعامیں شامل ہونے کے لئے احباب جماعت کثیر تعداد میں بہشتی مقبرہ میں موجود تھے-

چل بسا مرزا مظفر چل بسا

چل بسا وہ دائمی گھر چل بسا

کامرانی جس کے مضمر نام میں

ہو کے منصور و مظفر چل بسا

عشق کے دریا میں تھا جو مثل موج

بحر دل کا وہ شناور چل بسا

خدمتیں جس کی سدا تابندہ تر

تاباں و رخشندہ گوہر چل بسا

تند طوفانوں سے گزرا کامیاب

وہ تلاطم کا شناور چل بسا

باغ احمد کا مہکتا پھول وہ

بن کے غنچہ‘ وہ گل تر چل بسا

دور حاضر کا وہ اک مرد عظیم

غرب سے وہ فخر خاور چل بسا

بے کسوں کا غمگسار و درد مند

بے نواؤں کا وہ یاور چل بسا

منزل ہستی کا متلاشی تھا وہ

سوئے منزل گھوم پھر کر چل بسا

لاجرم تھا ماہر الاقتصاد

تھی ’’معیشت‘‘ جس کو ازبر چل بسا

علم کے زیور سے وہ آراستہ

علم کا پہنے وہ زیور چل بسا

اس کا جام مرگ ہے جام حیات

زندۂ جاوید ہو کر چل بسا

زندگی ہے جس کی بعد الموت بھی

موت پہ خنجر چلا کر چل بسا

احمدیت کا وہ فرزند جلیل

دیں کا وہ رخشندہ گوہر چل بسا

مرکزی نقطہ رضا مولا کی تھی

گھومتا وہ گرد محور چل بسا

بادشہ دل کا مگر مرد فقیر

وہ درحق کا گداگر چل بسا

مثل ساقی تھا وہ اپنی بزم میں

بادۂ الفت لٹا کر چل بسا

جس کی ہر موج نفس تھی ’’لبلاغ‘‘

کہہ کے وہ ’’اللہ اکبر‘‘ چل بسا

(عبدالسلام اسلام)

حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کی وفات پر صدر انجمن احمدیہ پاکستان کی قرار دادتعزیت

صدر انجمن احمدیہ کا یہ خصوصی اجلاس حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب امیر جماعت ہائے احمدیہ امریکہ کی المناک وفات پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کرتا ہے۔

آپ حضرت مسیح موعود کے پوتے اور حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے کے سب سے بڑے فرزند ارجمند تھے۔ آپ 28فروری 1913ء کوپیدا ہوئے۔ قادیان کے پاکیزہ ماحول میں آپ کی ابتدائی تعلیم وتربیت ہوئی، گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کے بعد آپ نے آئی سی ایس کا امتحان پاس کیا اور اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلستان تشریف لے گئے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران آپ کو حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کی پاکیزہ صحبت اور رفاقت حاصل رہی، جن کے ساتھ بچپن ہی سے گہری دوستی کا تعلق تھا۔ انگلستان سے واپس آ کر آپ نے سرکاری ملازمت اختیار کی۔ تقسیم ملک کے بعد آپ نے ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کی حیثیت سے وطن عزیز پاکستان میں خدمات کا آغاز کیا۔ بعد میں مغربی پاکستان کے سیکرٹری فنانس ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے علاوہ ڈپٹی چیئر مین پلاننگ کمشن پاکستان اور صدر مملکت کے اقتصادی مشیر کے طور پر کلیدی خدمات کی توفیق پائی۔

دوران ملازمت آپ کی شہرت ایک فرض شناس، قابل اعتماد، باکردار، بااصول، محنتی اور منکسرالمزاج افسر کی تھی۔ اس دوران ملک وقوم اور انسانیت کی بلاامتیاز مذہب وملت بے لوث خدمت کی۔ راست گوئی اور امانت ودیانت ہمیشہ آپ کا طرّہ امتیاز رہے۔ آپ کو شعبہ اقتصادیات میں خصوصی مہارت اور گہرا تجربہ حاصل تھا۔ چنانچہ ریٹائرمنٹ کے بعد بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے آپ کی خدمات حاصل کیں اور آپ ڈائریکٹر ورلڈ بنک اور ایگزیکٹوسیکرٹری آئی ایم ایف کے وقیع عہدوں پر فائز رہے۔

ایک عرصہ تک بطور نائب امیر جماعت احمدیہ امریکہ کے کام کرنے کے بعد 1989ء سے آپ بطور امیر خدمات بجا لا رہے تھے آپ کے دورِ امارت میں جماعت امریکہ نے ترقیات کے کئی نئے سنگ میل طے کئے۔ آپ نے اپنی اقتصادی مہارت کا سکہّ یہاں بھی منوایا اور امام وقت کی خواہش کے عین مطابق جماعت احمدیہ امریکہ کی مالی قربانیوں میں نہایت عمدہ اور ٹھوس منصوبہ بندی کر کے غیر معمولی وسعت پیدا کی اور امریکہ مالی قربانی کے میدان میں صفِ اول کے ممالک میں شمار ہونے لگا۔ امریکہ میں نئی بیوت الذکر کی تعمیر وتوسیع اور نئے مشن ہاؤسز کی خرید کے علاوہ مرکزی بیت الذکر بیت الرحمان کی تعمیر بھی آپ کاایسا کارنامہ ہے جو جماعت کی تاریخ میں یاد رہے گا۔

سیدنا حضرت مصلح موعود کی دامادی کا شرف بھی آپ کو حاصل تھا۔ حضرت مصلح موعودنے آپ کے ساتھ صاحبزادی امتہ القیوم صاحبہ کی رخصتی کے موقع پر منظوم کلام میں اپنی دلی محبت کا اظہار کرتے ہوئے آپ کو اپنی ’’آنکھوں کا تارا‘‘ فرمایا تھا۔ اور بلاشبہ اپنے اخلاق کریمانہ اور عظمت کردار کی وجہ سے آپ جہاں بھی رہے اپنے ماحول کی ہر دلعزیز شخصیت رہے۔ آپ ایک نہایت متقی، دعا گو، عبادت گزار، خدا ترس انسان اور صلہ رحمی کا حق ادا کرنے والے نافع الناس وجود تھے۔ آپ نہایت مخلص، ایثار پیشہ، فدائی خادم سلسلہ اور وفا شعار مثالی احمدی تھے۔ اعلیٰ ترین دنیوی عہدوں پر فائز ہونے کے باوجود سادگی، قناعت اور تواضع وانکسار آپ کا شیوہ تھا۔ ہمیشہ آپ نے دین کو دنیا پر مقدم رکھنے کی مثال قائم کر کے دکھائی۔ خلافت احمدیہ کے ساتھ وابستگی اور اطاعت کا تعلق آخر دم تک بڑی وفا کے ساتھ نبھانے کی توفیق پاتے رہے۔ دینی ونیوی لحاظ سے جدوجہد سے بھرپور اور مصروفیات سے معمور زندگی گذار کر واشنگٹن امریکہ میں خدا کا یہ وفادار بندہ 22جولائی 2002ء (ساڑھے گیارہ بجے شب) بعمر 89 سال اپنے مولائے حقیقی کے حضور حاضر ہو گیا۔

صدر انجمن احمدیہ آپ کی المناک وفات پر حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز، مرحوم کی اہلیہ محترمہ صاحبزادی امتہ القیوم صا حبہ، آپ کے بھائی صاحبزادہ مرزا مجید احمد صاحب اور ہمشیرہ صاحبزادی امتہ اللطیف صاحبہ اہلیہ مکرم سیدمحمد احمد صاحب، عزیز ظاہر احمد صاحب نیز جماعت ہائے احمدیہ امریکہ سے دلی تعزیت کرتی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو غریق رحمت فرمائے۔ اپنی مغفرت کی چادر میں ڈھانپ لے اور جنت الفردوس میں بلند مقام عطا فرمائے۔ آمین۔ ۔ ۔ ۔ والسلام

شیخ محبوب عالم خالد

صدر صدر انجمن احمدیہ (پاکستان) ربوہ